"کتاب سادہ رہے گی کب تک ، کبھی تو آغازِ باب ہو گا جنہوں نے بستی اجاڑ ڈالی، کبھی تو ان کا حساب ہو گا وہ دن گئے جب کہ ہر ستم کو ادائے محبوب کہہ کے چپ تھے اٹھی جو اب ہم پہ اینٹ کوئی تو اس کا پتھر جواب ہو گا سحر کی خوشیاں منانے والو، سحر کے تیور بتا رہے ہیں ابھی تو اتنی گھٹن بڑھے گی کہ سانس لینا محال ہو گا Huraira" image uploaded on Sept. 25, 2021, 9:33 a.m. | Damadam
Damadam.pk
Beautiful People image
H  : کتاب سادہ رہے گی کب تک ، کبھی تو آغازِ باب ہو گا جنہوں نے بستی اجاڑ ڈالی، - 
More images by Huraira_syyed: