"بنا پرندوں کے شجر اچھے نہیں لگتے
جیسے بن بزرگوں کے گھر اچھے نہیں لگتے
گڑیا کا سر بھی ڈھانپ کر رکھتی وہ بچی واقف ہے
کہ بیٹیوں کے ننگے سر اچھے نہیں لگتے
میں اپنے گاؤں کی خالص فضا کی عادی ہوں
مجھے ملاوٹ زدہ یہ شہر اچھے نہیں لگتے
گھر سے دور اپنوں کی نظروں سے اوجھل ہو کر
یہ کھلتے ہوۓ شام و سحر اچھے نہیں لگتے
محبت کی زباں سے گر کرو قائل تو جاں دے دوں
پر مجھے تلخ زبانوں کے زہر اچھے نہیں لگتے
🔥" image uploaded on Oct. 17, 2021, 6:20 a.m. | Damadam