"اسے میں نے ہی لکھا تھا
کہ لہجے برف ہو جائیں
تو پگھلا نہیں کرتے
اسے میں نے ہی لکھا تھا
گر یقین اٹھ جائے
تو شاید کبھی واپس نہیں آتا
ہواؤں کا کوئی طوفان
کبھی بارش نہیں لاتا
اسے میں نے ہی لکھا تھا
آئینہ جب ٹوٹ جائے
پھر کبھی جڑ نہیں پاتا
وابستہ جن سے امید ہو
وہ بدل جائیں
تو جیا نہیں جاتا" image uploaded on Jan. 3, 2022, 10:12 a.m. | Damadam