"تھام کر ہاتھ بات کی اس نے
اف رے کیا واردات کی اس نے
مجھ بے چارے پہ دید کی دولت
رفتہ رفتہ 'زکوٰۃ کی اس نے
سرخ ڈوروں سے نین کے باندھا
شیریں لہجے سے مات کی اس نے
وہ جو مطلب سے بات کرتا تھا
آج مطلب کی بات کی اس نے" image uploaded on Jan. 10, 2022, 7:55 p.m. | Damadam