"آوارگی میں محسن ، اِس کو بھی ھُنر جانا
اقرارِ وَفا کرنا ، پھر اُس سے مُکر جانا🥀
جب خواب نہیں کوئی ، کیا عمر کا طے کرنا
ھر صُبح کو جی اُٹھنا ، ھر رات کو مَر جانا🥀
شب بھر کے ٹھکانے کو ، اِک چھت کے سِوا کیا ھے
کیا وقت پہ گھر جانا ، کیا دیر سے گھر جانا۔🥀
ایسا نہ ھو دریا میں ، تم بارِ گراں ٹھہرو
جب لوگ زیادہ ھوں ، کشتی سے اُتر جانا۔🥀
سقراط کے پینے سے ، کیا مجھ پہ عیاں ھوتا
خود زھر پیا میں نے ، تب اُس کا اَثر جانا🥀
جب بھی نظر آؤ گے ، ھم تم کو پکاریں گے
چاھو تو ٹھہر جانا ، چاھو تو گُزر جانا "🥀
محسنؔ نقوی"
🥀❤🥀" image uploaded on Jan. 25, 2022, 11:33 a.m. | Damadam