"وہ ساری خوشیاں جو اس نے چاہیں اٹھا کے جھولی میں اپنی رکھ لیں
ہمارے حصے میں عذر آئے، جواز آئے، اصول آئے
وفا کی نگری لٹی، تو اس کے اثاثوں کا بھی حساب ٹھہرا
کسی کے حصے میں زخم آئے، کسی کے حصے میں پھول آئے
P3" image uploaded on May 2, 2022, 1:38 a.m. | Damadam