"کہتےہیں کہ میر تقی میر نے اپنا گھربیچ کر کے اپنی اکلوتی بیٹی کو جہیزدیاتھا۔
شادی کےبعدبیٹی کو کسی نے کہا تیرے باپ نے اپنا گھر اجاڑ کر تیرا گھر بسا دیا بیٹی بہت حساس تھی یہ سن کروہ بیمارپڑگئی اوراسی غم میں گھل گھل کرکچھ ہی دنوں میں انتقال کرگئی۔
میر تقی میر بیٹی کاآخری دیدارکرنے گئے٬کفن اٹھا کربیٹی کودیکھا اورکیساغضب کاشعرکہا(جو ان کی زندگی کاآخری شعرکہاجاتاہے)
اب آیا ہے خیال اے آرام جان اس نامرادی میں
کفن دینا تمہیں بھولےتھے ہم اسباب شادی میں۔" image uploaded on June 20, 2022, 4:09 p.m. | Damadam