"ہم جیسے قیدی لوگوں کو زنجیر سے مطلب ہوتا ہے
جیسے خواب کے مارے لوگوں کو تعبیر سے مطلب ہوتا ہے
جب جسم کی باتیں ہوتی ہیں وہ جھٹ انکاری ہوتا ہے
سنتے ہیں سچے عاشق کو تصویر سے مطلب ہوتا ہے
میں کون کہاں سے آئی ہوں کیا مطلب جاں سے مارو بس
قاتل کو تو بس مقتل میں شمشیر سے مطلب ہوتا ہے
ہم لوگ خدا والے ہیں سو بس اس کی باتیں سنتے ہیں
ہم کو تو دنیا سے ذیادہ تقدیر سے مطلب ہوتا ہے
ہر وقت انہیں بس ہر لمحہ رب ذلت غیبی دیتا ہے
وہ لوگ جنہیں تشہیر فقط تشہیر سے مطلب ہوتا ہے
تم بات کرے ہو غالب کی ہاں غالب اچھا ہے لیکن
ہم جیسے وحشت زادوں کو بس میر سے مطلب ہوتا ہے
اک بہن سے یارو بھائی کا جب مطلب میں نے پوچھا تو
وہ ہنس کے بولی وہ جس کو جاگیر سے 🔥مطلب ہوتا ہے" image uploaded on July 16, 2022, 5:12 a.m. | Damadam