"ہمیں ان تتلیوں کی چاہ تھی جن کے رنگیں پر جیون کا استعارہ ہوں ان پھولوں کی چاہ تھی ہمیں جن کی رداؤں سے خوشبوؤں نے ادھار مانگا ہو ہمیں شب نے بار ہا جگا جگا کر حسن کی پر چھائی کی آس میں مدتوں مدھوش رکھا ہے ہمیں بے حجاب! اسے تکنے کی چاہ تھی حیا سے بھیگے ہوئے دلکش مساموں کی چاہ تھی کہ تیرگی کے سفر میں ہمیں کچھ ایسے ہی زادِ سفر کی چاہ تھی اور اس نے دیکھا ہی نہیں ان آنکھوں کا مقسوم جن کے تصور میں لٹا دی ہم نے..”زندگی” آہ .. ہمیں” زندگی “کی چاہ تھی...!!!" image uploaded on July 21, 2022, 5:17 a.m. | Damadam
Damadam.pk
ہمیں ان تتلیوں کی چاہ تھی 
جن کے رنگیں پر
 جیون کا استعارہ ہوں
ان پھولوں کی چاہ تھی ہمیں
جن کی رداؤں سے
 خوشبوؤں نے ادھار مانگا ہو
ہمیں شب نے  بار ہا جگا جگا کر
حسن کی پر چھائی کی آس میں
مدتوں مدھوش رکھا ہے
ہمیں بے حجاب!
اسے تکنے کی چاہ تھی
 حیا سے بھیگے ہوئے
دلکش مساموں کی چاہ تھی
کہ تیرگی کے سفر میں ہمیں
کچھ ایسے ہی
زادِ سفر کی چاہ تھی
اور اس نے دیکھا ہی نہیں
ان آنکھوں کا مقسوم
 جن کے تصور میں لٹا دی
 ہم نے..”زندگی”
آہ .. 
ہمیں”  زندگی “کی چاہ تھی...!!!
H  : ہمیں ان تتلیوں کی چاہ تھی جن کے رنگیں پر جیون کا استعارہ ہوں ان پھولوں - 
More images by Hot_Boy.007: