"بازوؤں کی چھـتری تھی راستوں کی بارش میں🌂 بھیگ بھیگ جـــاتے تھے دھڑکنوں کی بارش میں♥️ شـام تھی جدائی کی اور شب قیامت کی🔥 جب اسے کیـا رخصت آنسوؤں کی بارش میں🌧️ دل پــہ زخم ہے کوئی روح میں اُداسی ھے♥️ کتنے درد جاگے ھیں سسکیوں کی بارش میں🔥 ہم تو خیر ایسے تھے، راستے میں بیٹھے تھے💔 تم کہاں سے آ نکلے اس غموں کی بارش میں☁️ ـــر چیاں سمیٹیں اب زخم زخم پوروں سے ♥️ کچھ نہیں بچا فوزی تہمتوں کی بارش میں🔥" image uploaded on July 25, 2022, 5:13 a.m. | Damadam
Damadam.pk
Sad Poetry image
S  : بازوؤں کی چھـتری تھی راستوں کی بارش میں🌂 بھیگ بھیگ جـــاتے تھے دھڑکنوں کی - 
More images by Shazadai.Hooria: