"درد کے چاند کو راتوں کا ستم سہنے دو وقت کی آنکھ سے کچھ اور لہو بہنے دو اب میرے طرزِ تخاطب سے پریشاں کیوں ہو ہم نا کہتے تھے کے یارو ہمیں "چپ"رہنے دو🔥" image uploaded on Oct. 1, 2022, 4:10 p.m. | Damadam
Damadam.pk
درد کے چاند کو راتوں کا ستم سہنے دو
وقت کی آنکھ سے کچھ اور لہو بہنے دو
اب میرے طرزِ تخاطب سے پریشاں کیوں ہو
ہم نا کہتے تھے کے یارو ہمیں "چپ"رہنے دو🔥
M  : درد کے چاند کو راتوں کا ستم سہنے دو وقت کی آنکھ سے کچھ اور لہو بہنے دو اب - 
More images by Mohsin_memon: