"میرے رتجگوں کے حساب میں
کوئی ایک نیند کی رات دے
کوئی ایسا اِسمِ عظیم ھو
مُجھے تیرے دُکھ سے نجات دے
یہ جو تِیرگی ھے غُرور میں
کوئی روشنی اِسے مات دے
میری شاعری کے نصیب میں
کوئی ایک حرفِ ثبات دے
"نوشی گیلانی"" image uploaded on Dec. 10, 2022, 12:31 a.m. | Damadam