"اک شخص رات پھر میری ہستی پہ چھا گیا۔۔
اتنا قریب آیا کہ دل میں سما گیا۔۔
وہ ایک پل جو دے گیا آسودگی کے ساتھ،
جذبوں کی تازہ دھوپ میں پاگل بنا گیا۔۔
پہلے میرے وجود پہ اُترا وہ بوند بوند،
برسا تو پھر گھٹا کی طرح مجھ پہ چھا گیا۔۔
وہ جب ملا تو پیاس سے لب خشک تھے بہت،
لوٹا تو حسرتوں کو وہ پانی پلا گیا۔۔
پابند کر گیا وہ مجھے لمحوں کی قید میں،
آنکھوں پہ اپنی یاد کے پہرے بٹھا گیا" image uploaded on Jan. 2, 2023, 7:40 p.m. | Damadam