"عمر بھر رسمِ پیش و پس میں رہے کیا عجب پھر کہ خار و خس میں رہے آپ کے غم کی دسترس میں رہے اس برس بھی اُسی برس میں رہے صید ہوتے تو کوئی بات نہ تھی ہو کے صیاد ہم قفس میں رہے بے بسی اور کس کو کہتے ہیں جو نہیں ہے، اسی کے بس میں رہے کل ملا کر ہے داستاں اتنی خود سے ملنے کی بس ہوس میں رہے" image uploaded on Feb. 12, 2023, 11:51 a.m. | Damadam
Damadam.pk
Sad Poetry image
A  : عمر بھر رسمِ پیش و پس میں رہے کیا عجب پھر کہ خار و خس میں رہے آپ کے غم کی - 
More images by Aatish1998: