"ہم تِری رہگزر میں رہتے ہیں ..دونوں عَالم نظر میں رہتے ہیں.. تیرے در کا طواف کر کے بھی ..فکرِ شام و سحر میں رہتے ہیں ..کتنے شعلے سکونِ جاں بن کر.. نرگسِ بے خبَر میں رہتے ہیں ..ڈھونڈنے پر کہَاں ملیں گے ہم ..راہرو ہیں سفَر میں رہتے ہیں ..لاکھ ہم خانماں خراب سہی ..حادثوں کی نظرَ میں رہتے ہیں..ایک دن پوچھتی پھرے گی حَیات.. اہلِ دل کِس نگر میں رہتے ہیں!" image uploaded on March 8, 2024, 4:29 a.m. | Damadam