"قربت سے ناشناس رہے ، کچھ نہیں بنا خوش رنگ ، خوش لباس رہے ، کچھ نہیں بنا ہونٹوں نے خود پہ پیاس کے پہرے بٹھا لئے دریا کے آس پاس رہے ، کچھ نہیں بنا اب قہقہوں کے ساتھ کریں گے علاجِ عشق ہم مدتوں اداس رہے ، کچھ نہیں بنا جس روز بے ادب ہوئے ، مشہور ہو گئے جب تک سخن شناس رہے ، کچھ نہیں بنا اس شخص کے مزاج کی تلخی نہیں گئی ہم محوِ التماس رہے ، کچھ نہیں بنا پھر ایک روز ترکِ محبت پہ خوش ہوئے کچھ دن تو بدحواس رہے ، کچھ نہیں بنا کومل جوئیہ...." image uploaded on May 16, 2024, 5:38 p.m. | Damadam
Damadam.pk
Digital Art image
B  : قربت سے ناشناس رہے ، کچھ نہیں بنا خوش رنگ ، خوش لباس رہے ، کچھ نہیں بنا  - 
More images by BanameBadshah: