"گلاب آنکھیں، شراب آنکھیں
یہی تو ہيں لا جواب آنکھیں
انھی میں الفت،انھی میں نفرت
ثواب آنکھیں، عذاب آنکھیں
کبھی نظر میں بلا کی شوخی
کبھی سراپا حجاب آنکھیں
کبھی چھپاتی ہيں راز دل کے
کبھی ہيں دل کی کتاب آنکھیں
کسی نے دیکھی تو جھیل جیسی
کسی نے پائى سراب آنکھیں ..
وہ آئے تو لوگ مجھ سے بولے
حضور آنکھیں، جناب آنکھیں
عجیب تھا گفتگو کا عالم
سوال کوئى،جواب آنکھیں
یہ مست مست بے مثال آنکھیں
مصوری کا .کمال آنکھیں
شراب رب نے حرام کر دی
مگرکیوں ہیں حلال آنکھیں .
ہزاروں ان پر قتل ہوں گے
خدا کے بندے سنبھال آنکھیں" image uploaded on June 3, 2024, 3:09 a.m. | Damadam