"فضائے بسیط، کامل فراغ کی قریب ترین طبعی مثال ہے۔ اِس میں رگڑ ناپید ہے، جو ستاروں، سیّاروں اور چاندوں کو آزاد تیرنے کے قابل بناتی ہے۔ ستارے، سیّارے، نجمیئے اور چاند اپنی فضاء کششِ ثقل کے ذریعے قائم رکھتے ہیں۔ اِن کی فضاؤں کی کوئی خاص حد نہیں ہوتی، بلکہ جسم سے فاصلہ بڑھنے کے ساتھ ساتھ فضاء کی کثافت بھی کم ہوتی جاتی ہے۔" image uploaded on June 8, 2024, 8:12 a.m. | Damadam
Damadam.pk
فضائے بسیط، کامل فراغ کی قریب ترین طبعی مثال ہے۔ اِس میں رگڑ ناپید ہے، جو ستاروں، سیّاروں اور چاندوں کو آزاد تیرنے کے قابل بناتی ہے۔ ستارے، سیّارے، نجمیئے اور چاند اپنی فضاء کششِ ثقل کے ذریعے قائم رکھتے ہیں۔ اِن کی فضاؤں کی کوئی خاص حد نہیں ہوتی، بلکہ جسم سے فاصلہ بڑھنے کے ساتھ ساتھ فضاء کی کثافت بھی کم ہوتی جاتی ہے۔
M  : فضائے بسیط، کامل فراغ کی قریب ترین طبعی مثال ہے۔ اِس میں رگڑ ناپید ہے، جو - 
More images by MAKT_PAK: