"میرے دشت۔تمنا میں. جب تیری یاد کے دف بجتے ہیں تو! بے خودی کے کئی سازوں
پر حسرتوں کے مور بے یقینی کے جگھمٹوں سے نکل کر عالم۔ سرشاری کی کیفیت میں ناچنے لگتے ہیں اور کئی ان کہے لفظ! خوابوں کے زندان سے نکل کر دوڑتے ہوئے تعبیروں کی منڈیر پہ جا بیٹھتے ہیں" image uploaded on July 7, 2024, 10:45 a.m. | Damadam