"ضبط کھونے کی اذیت کو کہاں سمجھو گے
چھپ کے رونے کی اذیت کو کہاں سمجھو گے
گھر کے دالان ! سدا وسعتیں آباد کہ تم
ایک کونے کی اذیت کو کہاں سمجھو گے
سینکڑوں لوگ میسر ہیں رفاقت کے لیے
تم "نہ ہونے" کی اذیت کو کہاں سمجھو گے
S💔S" image uploaded on July 26, 2024, 7:21 a.m. | Damadam