"لُوگ عورت کو فقط جِسم سمجھ لیتے ہیں۔۔۔!!
رُوح بھی ہوتی ہے اس میں یہ کہاں سُوچتے ہیں۔۔۔!!
رُوح کیا ہوتی ہے اس سے اُنہیں مطلب ہی نہیں۔۔۔!!
وہ تو بس تن کے تقاضوں کا کہا مانتے ہیں۔۔۔!!
رُوح مر جاتی ہے تو جِسم ہے چلتی ہوئی لاش۔۔۔!!
اس حقیقت کو سمجھتے ہیں نہ پہچانتے ہیں۔۔۔!!
کِتنی صدیوں سے یہ وحشت کا چلن جاری ہے۔۔۔!!
کِتنی صدیوں سے ہے قائم یہ گناہوں کا رواج۔۔۔!!
لُوگ عورت کی ہر اِک چیخ کو نغمہ سمجھے۔۔۔!!
وہ قبیلوں کا زمانہ ہو کہ شہروں کا رواج۔۔۔!!
جَبر سے نسل بڑھے ظُلم سے تن میل کریں۔۔۔!!
یہ عمل ہم میں ہے بے علم پرندوں میں نہیں۔۔۔!!
ہم جُوِ اِنسانوں کی تہذیب لیے پھرتے ہیں۔۔۔!!
ہم سا وحشی کوئی جنگل کے درندوں میں نہیں۔۔۔" image uploaded on Aug. 20, 2024, 12:24 p.m. | Damadam