"یہ کائنات صراحی تھی جام آنکھیں تھیں مواصلات کا پہلا نظام آنکھیں تھیں خطوط ِ نور سے ہر حاشیہ مزّین تھا کتاب ِ نور میں سارا کلام آنکھیں تھیں وہ قافلہ کسی اندھے نگر سے آیا تھا ہر ایک شخص کا تکیہ کلام آنکھیں تھیں" image uploaded on Sept. 17, 2024, 5:03 a.m. | Damadam
Damadam.pk
یہ کائنات صراحی تھی جام آنکھیں تھیں
مواصلات کا پہلا نظام آنکھیں تھیں
خطوط ِ نور سے ہر حاشیہ مزّین تھا
کتاب ِ نور میں سارا کلام آنکھیں تھیں
وہ قافلہ کسی اندھے نگر سے آیا تھا
ہر ایک شخص کا تکیہ کلام آنکھیں تھیں
r  : یہ کائنات صراحی تھی جام آنکھیں تھیں مواصلات کا پہلا نظام آنکھیں تھیں خطوط - 
More images by rajabaja786: