"ہو رہی ہے عمر مثل برف کم
رفتہ رفتہ چپکے چپکے دم بدم
رنگ رلیوں پہ زمانے کی نہ جانا اے دل
یہ خزاں ھے جو بانداز بہار آتی ھے
یہ عالم عیش و عشرت کا یہ دنیا کیف و مستی کی
بلنداپناتخیل کر یہ سب باتیں ہیں پستی کی
جہاں دراصل ویرانہ ھے گو صورت ھے بستی کی
بس اتنی سی حقیقت ھےفریب خواب ہستی کی" image uploaded on Nov. 9, 2024, 4:35 p.m. | Damadam