"ملال ھے مگر اتنا ملال تھوڑی ھے
یہ آنکھ رونے کی شدت سے لال تھوڑی ھے
بس اپنے واسطے ھی فکر مند ہیں سب لوگ
یہاں کسی کو کسی کا خیال تھوڑی ھے
پروں کو کاٹ دیا ھے اڑان سے پہلے
یہ خوف ھجر ھے شوقِ وصال تھوڑی ھے
مزا تو تب ھے کہ ھار کے بھی ہنستے رھو
ھمیشہ جیت ھی جانا کمال تھوڑی ھے
لگانی پڑتی ھے ڈبکی ابھرنے سے پہلے
غروب ھونے کا مطلب زوال تھوڑی ھے" image uploaded on Dec. 26, 2024, 3:57 p.m. | Damadam