"جب دل کی بات کہنے لگوں، موضوعات بکھرتے جائیں۔ جو الفاظ تھے ذہن میں روشن، تحریر میں آ کر مٹتے جائیں۔ یوں جیسے پانی پر عکس بنے، جو پل میں ہو کر چھٹتے جائیں۔ سوچوں کے خواب، خیال کی لو، کاغذ پہ آ کر بکھرتے جائیں۔ کچھ لوگ ہیں جو میری جاننا چاہتے ہیں، میری کہانی کے ہر پہلو کو پہچاننا چاہتے ہیں۔ کچھ میرے حال میں متجسس ہیں، پر میں کچھ بھی بیان کر نہیں پاتی۔ سوچیں ایسے گھیرا ڈالتی ہیں، کہ جیسے لہریں ساحل کو گھیر لیتی ہیں۔ ذہن خالی، الفاظ کھو جاتے ہیں، خیالوں کے جنگل میں راستے بھٹک جاتے ہیں۔ جب دل کی بات زبان پر آئے، تو الفاظ کہیں کھو جاتے ہیں۔ سوچوں کا شور، خاموشی کا حال، یوں لگتا ہے جیسے سب کچھ رک جاتا ہے۔ جب اپنے ارد گرد معاشرے کی بے رخی، اور بے حس حساسیت کو دیکھتی ہوں، دل کرتا ہے کہ بہت کچھ کہوں، بہت کچھ بیان کروں" image uploaded on Jan. 22, 2025, 8:34 a.m. | Damadam
Damadam.pk
جب دل کی بات کہنے لگوں،
موضوعات بکھرتے جائیں۔
جو الفاظ تھے ذہن میں روشن،
تحریر میں آ کر مٹتے جائیں۔
یوں جیسے پانی پر عکس بنے،
جو پل میں ہو کر چھٹتے جائیں۔
سوچوں کے خواب، خیال کی لو،
کاغذ پہ آ کر بکھرتے جائیں۔
کچھ لوگ ہیں جو میری جاننا چاہتے ہیں،
میری کہانی کے ہر پہلو کو پہچاننا چاہتے ہیں۔
کچھ میرے حال میں متجسس ہیں،
پر میں کچھ بھی بیان کر نہیں پاتی۔
سوچیں ایسے گھیرا ڈالتی ہیں،
کہ جیسے لہریں ساحل کو گھیر لیتی ہیں۔
ذہن خالی، الفاظ کھو جاتے ہیں،
خیالوں کے جنگل میں راستے بھٹک جاتے ہیں۔
جب دل کی بات زبان پر آئے،
تو الفاظ کہیں کھو جاتے ہیں۔
سوچوں کا شور، خاموشی کا حال،
یوں لگتا ہے جیسے سب کچھ رک جاتا ہے۔
جب اپنے ارد گرد معاشرے کی بے رخی،
اور بے حس حساسیت کو دیکھتی ہوں،
دل کرتا ہے کہ بہت کچھ کہوں،
بہت کچھ بیان کروں
A  : جب دل کی بات کہنے لگوں، موضوعات بکھرتے جائیں۔ جو الفاظ تھے ذہن میں روشن،  - 
More images by Aasia.Khan: