""*اور عمر گزر گئی، جیسے ہوا کا جھونکا...* *تیزی سے گزری، اور ہمیں پتہ ہی نہ چلا کہ ہم کب بڑے ہو گئے، بلکہ بہت زیادہ بڑے ہو گئے...* 🥀 *ہمارے بالوں میں سفیدی اتر آئی اور ہم اپنی کمر کے درد کی شکایت کرنے لگے۔* ہم نے تنہائی کو پسند کرنا شروع کر دیا اور اپنے اردگرد کے لوگوں سے انجانے میں دور ہونے لگے۔ عمر گزر گئی اور ہم بدل گئے...! *ہم نے اپنے ساتھ ہونے والی ہر چیز کو قبول کرنا سیکھ لیا،* اس زخم کے عادی ہو گئے جو ہمیشہ ہمارے ساتھ رہتا ہے، ہم نے نہ شکایت کی، نہ شکوہ، *ہم نے اپنی گھٹن کو نگل لیا* اور خاموشی سے آگے بڑھ گئے۔ *خاموشی ہمارا حال بن گئی اور سکوت ہمارا ساتھی۔* 🩷 *عمر گزر گئی اور ہم اپنی ماؤں جیسے ہو گئے...* *ہم گلے لگاتے ہیں، دلاسہ دیتے ہیں، صبر کرتے ہیں*، *اور کوئی نہیں جانتا کہ ہمارے دلوں میں کیا چھپا ہوا ہے" image uploaded on Jan. 30, 2025, 2:26 a.m. | Damadam
Damadam.pk
Digital Art image
A  : "*اور عمر گزر گئی، جیسے ہوا کا جھونکا...* *تیزی سے گزری، اور ہمیں پتہ ہی نہ - 
More images by Aasia.Khan: