"یہ دنیا ہے، یہاں پہ داستانیں مار دیتی ہیں
یہاں رسموں رواجوں کی چٹانیں مار دیتی ہیں
کئی غیروں کے میٹھے بول سُن کے جان پڑتی ہے
کئی اپنوں کی زہریلی زبانیں مار دیتی ہیں
مجھے مرتے ہوئے کہنے لگی حوّا کی اِک بیٹی
یہاں رشتے نِبھانے کی تھکانیں مار دیتی ہیں
فقط بیٹے ہی ہوتے ہیں یہاں جاگیر کے وارِث
اگرچہ بیٹیاں خدمت میں جانیں مار دیتی ہیں" image uploaded on Feb. 28, 2025, 6:12 p.m. | Damadam