"۔ زندہ دل اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتا ہے، اس میں رقت ہوتی ہے، وہ آخرت کے کاموں کو ترجیح دیتا ہے اور جسم کے تمام اعضاء کو اللہ تعالیٰ کی عبادت یعنی اُس کی رضا والے کاموں میں لگائے رکھتا ہے۔ اور اگر خدانخواستہ دل مردہ ہو جائے تو اس پر شیطان کا قبضہ ہو جاتا ہے اور شیطان اپنی زہریلی سونڈ اس میں گھسا کر نافرمانی اور گناہ کے گندے اثرات اس میں ڈال دیتا ہے۔ یہ مردہ دل فانی دنیا کے چکر میں پڑا رہتا ہے اور غیراللہ سے عشق کی ذلت میں مبتلا ہو جاتا ہے۔
خلاصہ یہ کہ جس کا دل زندہ اُس کی آخرت زندہ، تابندہ اور سدا بہار اور جس کا دل مردہ اس کی آخرت مردہ، ویران اور عذاب زدہ.
دل کی زندگی کا مجرّب نسخہ یہ ہے کہ فجر کی سنتوں اور فرضوں کے درمیان توجہ کے ساتھ چالیس مرتبہ یہ دعاء پڑھی جائے۔
يَا حَیُّ يَا قَيُّوْمُ لَٓا اِلٰهَ اِلَّٓا اَنْتَ بِرَحْمَتِكَ أَسْتَغِيْتُ" image uploaded on March 4, 2025, 4:20 p.m. | Damadam