"رشتوں میں اعتبار کا عنصر نہیں رہا.. دیوار و در تو رہ گئے ہیں گھر نہیں رہا.. یہ آئے روز لڑنے جھگڑنے کا فیض ھے .. میں تجھ سے دور جاتے ہوئے ڈر نہیں رہا.. وہ جس کا نام"میں"تھا وہ تو مر گیا حضور! یہ جس کو جسم کہتے ہیں،یہ مر نہیں رہا .. آشفتگی ھے چاک لبادہ ہے خبط ہے.. کیا میرے سر کے واسطے پتھر نہیں رہا؟.🖤" image uploaded on April 11, 2025, 5:22 p.m. | Damadam
Damadam.pk
رشتوں میں اعتبار کا عنصر نہیں رہا..
دیوار و در تو رہ گئے ہیں گھر نہیں رہا..
یہ آئے روز لڑنے جھگڑنے کا فیض ھے ..
میں تجھ سے دور جاتے ہوئے ڈر نہیں رہا..
وہ جس کا نام"میں"تھا وہ تو مر گیا حضور! 
یہ جس کو جسم کہتے ہیں،یہ مر نہیں رہا ..
آشفتگی ھے چاک لبادہ ہے خبط ہے..
کیا میرے سر کے واسطے پتھر نہیں رہا؟.🖤
m  : رشتوں میں اعتبار کا عنصر نہیں رہا.. دیوار و در تو رہ گئے ہیں گھر نہیں رہا.. - 
More images by manoprincess.4321_pk: