"کبھی ہو گی، نہیں ہو گی؟ اگر ہو گی تو کب ہو گی؟ وہ اک دستک کہ جس کے واسطے ہم در بناتے ہیں سمندر کی طرف جس میں کُھلی رہتی ہو اک کھڑکی ہم ایسے لوگ خوابوں میں ہی ایسا گھر بناتے ہیں 🖤" image uploaded on April 15, 2025, 12:35 p.m. | Damadam
Damadam.pk
کبھی ہو گی، نہیں ہو گی؟ اگر ہو گی تو کب ہو گی؟
وہ اک دستک کہ جس کے واسطے ہم در بناتے ہیں
سمندر کی طرف جس میں کُھلی رہتی ہو اک کھڑکی
ہم ایسے لوگ خوابوں میں ہی ایسا گھر بناتے ہیں
🖤
S  : کبھی ہو گی، نہیں ہو گی؟ اگر ہو گی تو کب ہو گی؟ وہ اک دستک کہ جس کے واسطے ہم - 
More images by SabaQamar_44: