"کیا خوب ہے وبال کہ پل پل گھڑی گھڑی
کرنا ہے اس کو یاد جو کرتا نہیں کبھی
گو سانحے ہزار ہیں گزرے زمین پر
وابستگی سے بڑھ کے نہیں امتحاں کوئی
احوال یہ ہے بعد ترے ، اتفاق سے
کوئی خوشی ملے بھی تو ہوتی نہیں خوشی
ایسا نہیں قصور کسی ایک ہی کا تھا
کچھ بے رخی تری تھی تو کچھ بے بسی مری" image uploaded on May 4, 2025, 12:03 p.m. | Damadam