"تم نے جب زلف پریشاں کو سنوارا ہوگا
صدقۂ حسن گھٹاؤں نے اتارا ہوگا
آپ کی چشم کرم کا جو اشارہ ہوگا
اوج پر میرے مقدر کا ستارہ ہوگا
سنگ دل تیرے بھی آنسو نکل آئے ہوں گے
ڈوبنے والے نے جب تجھ کو پکارا ہوگا
میں نے الزام خوشی سے لیے سب اپنے سر
آپ بدنام ہوں یہ کس کو گوارہ ہوگا
کچھ تو قسمت کی ہے سازش مری بربادی میں
اور کچھ ان کی بھی نظروں کا اشارہ ہوگا
کیا غرض اس کو زمانے کی خوشی سے دانشؔ
یار کا غم ہی جسے جان سے پیارا ہوگا
/..
دانش علیگڑھی" image uploaded on May 5, 2025, 5:53 p.m. | Damadam