"کبھی گمان کبھی اعتبار بن کے رہا. . . دیار چشم میں وہ انتظار بن کے رہا . . .
ہزار خواب مری ملکیت میں شامل تھے . . . میں تیرے عشق میں سرمایہ دار بن کے رہا ۔۔۔
تمام عمر اسے چاہنا نہ تھا ممکن! ۔۔۔کبھی کبھی تو وہ اس دل پہ بار بن کے رہا" image uploaded on May 14, 2025, 7:48 p.m. | Damadam