"ہاتھ کی لکیریں اخیر ہیں مگر دل کے خواب ابھی زنجیر ہیں جو تقدیر نے لکھا، وہ ہم نے پڑھا پر جو نہ لکھا، وہی تعبیر ہیں" image uploaded on June 22, 2025, 8:37 a.m. | Damadam
Damadam.pk
ہاتھ کی لکیریں اخیر ہیں
مگر دل کے خواب ابھی زنجیر ہیں
جو تقدیر نے لکھا، وہ ہم نے پڑھا
پر جو نہ لکھا، وہی تعبیر ہیں
S  : ہاتھ کی لکیریں اخیر ہیں مگر دل کے خواب ابھی زنجیر ہیں جو تقدیر نے لکھا، وہ - 
More images by SIL3NT_S0UL: