"لڑکھڑاتی ہے زبان زور بیاں ٹوٹتا ہے ، ایک عجیب خوف سر خلوت جاں ٹوٹتا ہے۔ اے میری آنکھ کے پانی میں نہائے ہوئے شخص تجھ کو معلوم نہیں ضبط کہاں ٹوٹتا ہے!" image uploaded on June 22, 2025, 3:31 p.m. | Damadam
Damadam.pk
لڑکھڑاتی ہے زبان زور بیاں ٹوٹتا ہے ،
ایک عجیب خوف سر خلوت جاں ٹوٹتا ہے۔
اے میری آنکھ کے پانی میں نہائے ہوئے شخص
 تجھ کو معلوم نہیں ضبط کہاں ٹوٹتا ہے!
S  : لڑکھڑاتی ہے زبان زور بیاں ٹوٹتا ہے ، ایک عجیب خوف سر خلوت جاں ٹوٹتا ہے۔ اے - 
More images by Shazma_Khan11: