"> *`شاعر : شوزیب کاشر`*
> *`انتخاب: مرشد خاک نشیں`*
بچھڑ گئے تھے کسی روز کھیل کھیل میں ہم
کہ ایک ساتھ نہیں چڑھ سکے تھے ریل میں ہم
ذرا سا شور بغاوت اٹھا اور اس کے بعد
وزیر تخت پہ بیٹھے تھے اور جیل میں ہم
پتہ چلا وہ کوئی عام پینٹنگ نہیں ہے
اور اس کو بیچنے والے تھے آج سیل میں ہم
جفا کی ایک ہی تیلی سے کام ہو جاتا
کہ پورے بھیگے ہوئے تھے انا کے تیل میں ہم
جو شر پسند ہیں نفرت کے بیج بوتے رہیں
جٹے رہیں گے محبت کی داغ بیل میں ہم
بس ایک بار ہمارے دلوں کے تار ملے
پھر اس کے بعد نہیں آئے تال میل میں ہم
🫀🍷Janaw🍷🫀" image uploaded on June 27, 2025, 1:48 a.m. | Damadam