"فکر کا نام دے کر اندر کی تجسس چھپاتے ہیں…” یہ جملہ ان لوگوں کے لیے ہے جو بظاہر آپ کا حال پوچھتے ہیں، آپ کی زندگی میں دلچسپی لیتے ہیں، اور اپنی باتوں کو “خلوص” یا “خیریت معلوم کرنے” کا نام دیتے ہیں — مگر دراصل ان کی نیت صرف تجسس، چغل خوری، یا حسد ہوتی ہے۔ وہ پوچھتے تو ہیں “سب خیریت ہے؟”، لیکن دل میں ہوتا ہے کہ آپ کی زندگی میں کچھ برا ہو، کوئی ناکامی ہو، یا کوئی راز ہاتھ لگ جائے۔ ان کے سوالوں میں درد نہیں، تجسس ہوتا ہے — اور ان کی باتوں میں مشورہ کم، تجزیہ زیادہ ہوتا ہے۔ ایسے لوگ اکثر “دوست” کے روپ میں ہوتے ہیں، مگر ان کی دلچسپی آپ کی بھلائی سے نہیں، بلکہ آپ کی کمزوری جاننے میں ہوتی ہے، تاکہ وہ اسے آگے بیان کر سکیں، یا دل ہی دل میں خوش ہو سکیں۔ یہ جملہ ایک نقاب کشائی ہے — کہ ہر فکر مند نظر آنے والا انسان دراصل خیر خواہ نہیں ہوتا۔" image uploaded on July 7, 2025, 4:03 a.m. | Damadam
Damadam.pk
Memes & Satire image
A  : فکر کا نام دے کر اندر کی تجسس چھپاتے ہیں…” یہ جملہ ان لوگوں کے لیے ہے جو - 
More images by Aasia.Khan: