"شمار ہونا تھا جن کو غبار ہو گئے ہیں
ہمارے زخم بھی ہم پر نثار ہو گئے ہیں
تمہارے کرب میں ہم بے قرار تھے لیکن
تمہارے قُرب سے ہم برقرار ہو گئے ہیں
تیرے خیال میں ہم گمشدہ رہے اک عمر
طلسم خواب سے اب آشکار ہو گئے ہیں
تمہارے وصل میں ہم تھے مشالِ باغِ بہار
تمہارے ہجر میں ہم خار خار ہو گئے ہیں
تصور ِجاناں🖤 🔥🥀
🍁(˘◡˘) آوارہ لوگ (˘◡˘)🍁" image uploaded on July 18, 2025, 3:49 p.m. | Damadam