"زنگ دماغوں پہ بھی لگتا ہے جب لوگ سوچنا چھوڑ دیتے ہیں سوچوں پہ بھی لگتا ہے جب اظہار کا سلسلہ بند ہو جاتا ہے زنگ خواہشوں پہ بھی لگتا ہے جب لوگ جینا چھوڑ دیتے ہیں روحوں پہ بھی لگتا ہے جب احساس اور محبت ختم ہو جاتا ہے زنگ مسکراہٹوں پہ بھی لگتا ہے جب لوگ گلے ملنا چھوڑ دیتے ہیں اور زنگ راستوں پہ بھی لگتا ہے جب لوگ ان پر چلنا چھوڑ دیتے ہیں طاہر راجپوت" image uploaded on Aug. 7, 2025, 5:41 p.m. | Damadam
Damadam.pk
زنگ دماغوں پہ بھی لگتا ہے 
جب لوگ سوچنا چھوڑ دیتے ہیں 
سوچوں پہ بھی لگتا ہے 
جب اظہار کا سلسلہ بند ہو جاتا ہے 
زنگ خواہشوں پہ بھی لگتا ہے 
جب لوگ جینا چھوڑ دیتے ہیں 
روحوں پہ بھی لگتا ہے 
جب احساس اور محبت ختم ہو جاتا ہے 
زنگ مسکراہٹوں پہ بھی لگتا ہے 
جب لوگ گلے ملنا چھوڑ دیتے ہیں 
اور زنگ راستوں پہ بھی لگتا ہے 
جب لوگ ان پر چلنا چھوڑ دیتے ہیں 
طاہر راجپوت
S  : زنگ دماغوں پہ بھی لگتا ہے جب لوگ سوچنا چھوڑ دیتے ہیں سوچوں پہ بھی لگتا - 
More images by Sania_786_me: