"ہم ترے درد میں اِس جاں سے گزر جاتے مگر
تیری اُمید ہے تو کچھ جان پڑی رہتی ہے.!!!
کبھی رونق تھی ترے شہر کے جس رستے پر
اب وہی راہ ہے کہ سنسان پڑی رہتی ہے..!!!!!
اب تو اس محفلِ یاراں میں نہیں آتا کوئی
میں سجاوں بھی تو ویران پڑی رہتی ہے..!!!!" image uploaded on Aug. 22, 2025, 3:58 a.m. | Damadam