"*اپنی تردید کا صدمہ ہے، نہ اثبات کا دُکھ* *جب بچھڑنا ہی مقدر ہے تو کس بات کا دکھ* *میز پر چائے کے دو بھاپ اڑاتے ہوئے کپ* *اور بس سامنے رکھا ہے ملاقات کا دکھ*" image uploaded on Aug. 23, 2025, 7:03 a.m. | Damadam
Damadam.pk
*اپنی تردید کا صدمہ ہے، نہ اثبات کا دُکھ* 
*جب بچھڑنا ہی مقدر ہے تو کس بات کا دکھ* 
 *میز پر چائے کے دو بھاپ اڑاتے ہوئے کپ*
*اور بس سامنے رکھا ہے ملاقات کا دکھ*
n  : *اپنی تردید کا صدمہ ہے، نہ اثبات کا دُکھ* *جب بچھڑنا ہی مقدر ہے تو کس بات - 
More images by noor.e.subh: