"یہ ہیں شیرِ بنگال مولوی ابو القاسم فضل الحق جنہوں نے 23یا22 مارچ 1940 کو قرارداد پاکستان پیش کی۔ پاکستان بنے کے بعد جب آپ وزیر داخلہ بنے تو ان کو بھی غداری کا سرٹیفکیٹ ملا۔ آمروں کے خلاف آواز اٹھائی۔ پاکستان بنے کے صرف چار سال بعد 1952 میں آمروں کی طرف سے سرِعام تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس میں آپ زخمی ہوگئے۔ پھر صوبہ بنگال چلے گئے، سعودی عرب کے بادشاہ نے اپنا طیارہ ڈھاکہ بھیج کر انہیں کراچی واپس بلوایا۔ کچھ عرصہ بعد آپ کو گرفتار کرکے نظر بند کر دیا گیا۔ اور آپ 1962 کو خالقِ حقیقی سے جا ملے۔
آپ نے برصغیر کا سب سے اعلی تعلیمی اعزاز حاصل کیا۔ کیمسٹری اور میتھ کے بعد وکالت کی۔ آپ حیران ہو گے کہ جواہر لال نہرو آپ کا سیکرٹری رہا۔ تقسیم سے پہلے بنگال کے پہلے وزیر اعلیٰ رہے، تقسیم کے بعد پاکستان کے وزیرِ داخلہ اور بہت سے عہدوں پر فائز رہے،" image uploaded on Nov. 7, 2025, 6:40 a.m. | Damadam