رشتے سے محافظ کا خطرہ جو نکل جاتا منزل پہ بھی آ جاتے نقشہ بھی بدل جاتا اس جھوٹ کی دلدل سے باہر بھی نکل آتے دنیا میں بھی سر اٹھتا اور گھر بھی سنبھل جاتا ہنستے ہوئے بوڑھوں کو قصے کئی یاد آتے روتے ہوئے بچوں کا رونا بھی بہل جاتا کیوں اپنے پہاڑوں کے سینوں کو جلاتے ہم خطرہ تو محبت کے اک پھول سے ٹل جاتا اس شہر کو راس آئی ہم جیسوں کی گم نامی ہم نام بتاتے تو یہ شہر بھی جل جاتا وہ ساتھ نہ دیتا تو وہ داد نہ دیتا تو یہ لکھنے لکھانے کا جو بھی ہے خلل جاتا
اس رہ گزر میں اپنا قدم بھی جدا ملا اتنی صعوبتوں کا ہمیں یہ صلہ ملا اک وسعت خیال کہ لفظوں میں گھر گئی لہجہ کبھی جو ہم کو کرم آشنا ملا تاروں کو گردشیں ملیں ذروں کو تابشیں اے رہ نورد راہ جنوں تجھ کو کیا ملا ہم سے بڑھی مسافت دشت وفا کہ ہم خود ہی بھٹک گئے جو کبھی راستہ ملا
رشتے سے محافظ کا خطرہ جو نکل جاتا منزل پہ بھی آ جاتے نقشہ بھی بدل جاتا اس جھوٹ کی دلدل سے باہر بھی نکل آتے دنیا میں بھی سر اٹھتا اور گھر بھی سنبھل جاتا ہنستے ہوئے بوڑھوں کو قصے کئی یاد آتے روتے ہوئے بچوں کا رونا بھی بہل جاتا کیوں اپنے پہاڑوں کے سینوں کو جلاتے ہم خطرہ تو محبت کے اک پھول سے ٹل جاتا اس شہر کو راس آئی ہم جیسوں کی گم نامی ہم نام بتاتے تو یہ شہر بھی جل جاتا وہ ساتھ نہ دیتا تو وہ داد نہ دیتا تو یہ لکھنے لکھانے کا جو بھی ہے خلل جاتا
میں ایک عام سی لڑکی تھی میں نے محبت کی چاہ کی تھی وہ بھی اتنی سی کہ کوئی میری عمر بھر کی محرومیاں سمیٹ کر میری ذات کو مکمل کر دے پر اس ایک خواہش نے اس شخص کے قدموں میں اتنا رولایا کہ اپنا اپ محبت کے قابل نہیں لگتا میں پرستش کی حد تک محبت سے لوٹی ہوں اب تو خود سے بھی نفرت ھو گی ھے اور محبت فضول لگنے لگی ھے A
میرے بعد کسی نے تمہیں ٹوٹ کے چاھا ھو ۔۔یہ جاننتے ھوئے بھی کہ اپ اس کو کبھی نہیں اپناو گے۔۔۔ تمھارے خراب موڈ پر تمہیں جوکر بن کے ھنسایا ۔۔تمھارے وہ ۔۔ھاں ۔۔۔ھھھھم۔۔ اوکے ۔۔۔سہی کے میسج ھزار پڑھے۔۔راتوں کو اٹھ اٹھ کے تمھاری کامیابی کی صحت کی دعائیں مانگیں۔۔ رو رو کے سجدوں میں تمھارا ساتھ ھو ۔۔۔ خود کو تمھاری امانت سمجھ ھر برائی سے دور رکھا ھو۔۔ اگر کوئ مجھ سےبڑھ کے یہ میرےجتنا ھی تمہیں چاہ جائے تو تمہیں اجازت ھے میری قبر پرا جر تھوک جانا