کوئی تو دلا دے، قیدِ عشق سے رہائی
وعدہ رہا پھر نہیں کروں گا، دعویٰ محبت کا♥️♥️♥️
وہ شخص مجھے اپنے لفظوں میں سمجھا رہا تھا
اور ہم جیسے ندان محبت سمجھ بیٹے♥️♥️♥️
اس راہِ محبت کی تم بات نہ پوچھو،
انمول جو انساں تھے بے مول بِکےھیں،♥️♥️♥️
نقاب کیا چپائے گا شباب حسن کو
نگاہ♥️♥️♥️ عشق تو پتھر بھی چیردیتی ہے
وہ شخص مجھے اپنے لفظوں میں سمجھا رہا تھا
اور ہم جیسے ندان محبت سمجھ بیٹے♥️♥️♥️
نقاب کیا چپائے گا شباب حسن کو
نگاہ عشق تو پتھر بھی چیردیتی ہے♥️♥️♥️
یہ محبت کی کہانی نہیں مرتی
لوگ مر جاتے ہے قردار نبھاتے نبھاتے♥️♥️♥️♥️
یہ عشق کا روگ جاتا نہیں خدا کی قسم
گلے میں ڈال کے سارے تعویز دیکھے ہیں😭😭😭😭
اترتا نہیں موت سے پہلے
عشق ایسا بخار ہے سائیں😭😭😭😭
محبت نہیں رہی زمانے میں فرازؔ
اب لو گ عشق نہیں مزاق کرتے ہیں۔ 😭😭😭😭😭😭😭😭😭
"رات ساری گزرتی ھے ان حسابوں میں"
"محبت تھی؟؟؟نہیں تھی ؟؟؟ھے ؟؟نہیں ھے ؟؟؟💔 😭😭😭😭😭😭😭
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain