رتبہ تو خاموشیوں کا ہوتا ہے
الفاظ تو بدل جاتے ہیں لوگ دیکھ کر
لٹادیا ہم نے اپنا سب کچھ حاصل زندگی وصیؔ
بادشاہ سے فقیرہوئے صرف وفاکی تلاش میں ۔
کبھی کسی خاموشی کی چیخ و پُکار سُنی ہے
نہیں نا پھر تم کیا جانو صبر کی حقیقت
میں توآوارہ ہوں بدنام ہو زمانے میں مگر
جو لوگ مقدس ہیں وفا کیوں نہیں کرتے
درد دیتی ہے تیری خاموشی
مار دیتا ہے تیرا یوں بے خبر رہنا
اور اس سے پہلے کہ ثابت ہو جرم خاموشی
ہم اپنی رائے کا اظہار کرنا چاہتے ہیں
خاموشی شکوہ کہاں ہے
یہ تو بے بسی کی انتہا ہے
درد دل دے جایا کرو خاموشی کے ساتھ
ہم اپنوں کی نوازش ٹھکرایا نہیں کرتے
بہت دل کرتا ہے ہنسنے کو
مگر رلا دیتی ہے کمی آپکی
اتنی خاموشی اچھی نہیں جناب
کچھ بات کیجئے کچھ درد دیجئے
خاموشی کو سمجھنا سیکھو کیونکہ
ٹوٹے ہوئے لوگ لفظوں کا استعمال نہیں کرتے
بہت سنے ہیں قصے سر محفل وفاوں کے
میں دفن ہونے چلاہوں، بتاو ساتھ چلو گے؟
ہم نے چرچا بہت سُنا تھا تیری سخاوت کا
کیا معلوم تھا تم درد بھی دل کھول کر دیتے ہو
اُس کے دروازے پہ دستک تو نہیں دی لیکن
اپنی خاموشیاں دہلیز پہ چھوڑ آیا ہوں
لوگ کہتے ہیں سمجھو تو خاموشیاں بھی بولتی ہیں
میں عرصے سے خاموش ہوں، وہ برسوں سے بےخبر
میری خاموشیوں کے راز مجھے خود نہیں معلوم
نہ جانے یہ لوگ کیوں مجھے مغرور سمجھتے ہیں
بے وفاؤں کے لیے کہاں سے لائے تعمیر
دل میں بستے ہیں لیکن مانگتے ہیں تاج محل
چھوڑ جانا اتنا ہی ضروری تھا تو کم از کم
اپنی یادوں کو بھی بے وفائی سکھا کر جاتے
میرے لفظوں میں زندہ رہنے والے
میں تیری خاموشی سے مر گیا ہوں
وہ سب الزام میرےنام کرکے
بچھڑنےکابہانہ چاہتےتھے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain