آجکے لوگ اگر اٹھ کر مدارس پر کوئی انگلی اٹھاتے ہیں،مدارس کے طلبا پر کوئی انگلی اٹھاتے ہیں کسی باریش شخص پر کوئی انگلی اٹھاتے ہیں تو ایسا کرتے ہوئے تھوڑی سی غیرت بھی انی چاہیے کہ یہ لوگ دین کے پہرے دار ہیں انکے حقوق سلب کرلے حکومت کو کیا ملے سوائے امریکہ خوشنودی کے۔۔۔۔ہم ایک ایسے آزاد مگر غلام ریاست میں رہ رہے جدھر سنت کو اپنانے والے شخص کو حقارت جبکہ ایک انگریز طرز کے شخص کو زیادہ عزت دی جاتی ہے۔۔شاہیر سیالوی کہتا ہے کہ پاکستان اصل میں آزاد تب ہوگا جب کراچی میں داڑھی پگڑی والے شخص کو بھی اتنی ہی عزت ملے گی جتنی کہ ایک پینٹ شرٹ والے کو ملتی ہے۔۔۔۔۔
اقبال کہتا ہے
یورپ کی غلامی میں ہوا جب تو رضا مند ۔۔
مجھ کو گلی تجھ سے ہے یورپ سے نہیں۔۔۔۔
اور کہا تھا۔۔۔۔
کہ حیراں نہ کر سکا مجھے یہ طرز افرنگ۔۔۔۔
سرمہ ہے میری آنکھ کا خاک طیبہ و نجف۔
لوگ چاہتے ہیں ریاست مدینہ کو اور اس ریاست کے نام لیواؤں کو سیاست سے دور بھی رکھنا چاہتے ہیں۔۔۔مدارس میں طلبا کو ریاست مدینہ کی تعلیمات دی جاتی ہیں ،مولوی یہ جانتا ہے کہ دین کیا ہے اور سیاست کیا ہے ناکہ وہ شخص جو ساری عمر یورپ کے تلوے چاٹتا رہا اور اب آکر وہ یہ کہے گا کہ ان دین کے نام لیواؤں کو سیاست سے دور رکھا جائے مدارس کے طلباء جانتے ہیں دور نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم 💖 اور دور صدیق اکبر،دور فاروق اعظم،دورعثمانی،دور حیدری،دور امیر معاویہ رضوان اللہ کیا تھا نہ کہ آجکے یورپ غلامی ذہنیت کے حامل۔۔۔۔۔جن کے نزدیک اصحاب محمد صلی کی توہین کوئی بات ہی نہیں جو جانتے ہی نہیں کہ ریاست مدینہ تھی کیا جو یہ نہیں جانتے کہ دین کے قوانین کیا ہے ،جو یہ تک نہیں جانتے کہ دین کے میناروں پر انگلی اٹھانے کی ،توہین حتم نبوت کے خلاف بھونکنے کی کوئی سزا بھی ہے
کچھ دن پہلے کچھ لوگ اٹھتے ہیں اور ایک بات کرنے والے کے ساتھ کھڑے ہوکر اس کو داد دیتے ہیں کہ وہ کہتا ہے مدارس والے سیاست سے دور رہیں جب اس دور کے لبرلز سے اسکی وجہ پوچھیں جاتی ہے تو وہ ایک عجیب سی تکنیک آگے
رکھ دیتے ہیں کہ جی مدارس کے لوگ سیاست کا کچھ بھی نہیں جانتے وہ صرف جذبات پر کوئی قانون ،کوئی فلسفہ یا کوئی رائے دیں گے اور خود یہ لوگ بات کرتے ہیں ریاست مدینہ کی ۔۔۔لبرلزہیں کون یہ ایک الگ بات ہے لیکن پاکستان کے جو لبرلز ہیں وہ دین میں نئی راہیں ایجاد کر رہے ہیں اور دین متین کو اور زیادہ آسان بنانے میں لگے ہیں حالانکہ دین میں نئی راہ نکالنے والا کبھی بھی کسی اعتبار سے یقیں کے قابل ہی نہیں
جاری ہے۔۔۔۔۔
should madaris students be banned from politics....by Muhammad Afaq Khan....must listen....
Note: it's not for liberals
thanks




برداشت۔۔۔۔۔
کسی مفکر نے کیا خوب کہی تھی کہ بری بات کو برداشت کرنا سیکھیں اس سے لوگ آپکے فین ہوں گے۔۔۔اچھی بات تو سبھی ہضم کر لیتے مزہ تو تب ہے نا جب آپ کسی کی بری بات کو برداشت کرنا سیکھ جائیں
♣️♣️♣️

چلتے ہیں دبے پاؤں،کوئی جاگ نہ جائے۔۔ ۔
غلامی کے اسیروں کی یہی خاص ادا ہے۔۔۔۔
ہوتی نہیں جو قوم کبھی حق بات پہ یکجا۔۔۔۔
اس قوم کا حاکم ہی اس کی سزا ہے۔۔۔۔
♣️♣️♣️






کوئی فلسفہ نہیں عشق کا جہاں دل جھکے وہیں سر جھکا۔۔۔۔
وہیں ہاتھ جوڑ کر بیٹھ جا،نہ سوال کر نہ جواب دے۔۔۔۔
حب الہی،
حب نبی صلعم۔۔
حب اصحاب نبی صلعم۔۔۔
زندہ باد۔۔۔♣️♣️♣️

ہیں تند ہوائیں نئی تہذیب کی لیکن۔۔۔۔۔۔
تم سر سے دوپٹے کو اترنے نہیں دینا۔۔۔۔۔
♣️♣️♣️
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain