Damadam.pk
A_k_47's posts | Damadam

A_k_47's posts:

A_k_47
 

I published a song on StarMaker, check out my singing now!
#Akele Hain Chale Aao Jahan Ho#StarMakerListen to 'Akele Hain Chale Aao Jahan Ho' I sang! (StarMaker, free online karaoke)
https://m.starmakerstudios.com/d/playrecording?app=sm&from_sid=100044191551&is_convert=true&pg_rf_ca_vn=347&pid=ShareInvitation&recordingId=10414574239867540&share_type=whatsapp

A_k_47
 

کہیں چاند 🌙 راہوں میں کھو گیا؛ کہیں چاندنی بھٹک گئی________میں چراغ وہ بھی بجھا ہوا میری آنکھ کیسے چمک گئ
مری داستاں کا عروج تھا؟ تری نرم پلکوں کی چھاؤں میں_______مرےساتھ تجھ کو تھا جاگنا تری آنکھ کیسے جھپک گئی
ترے ہاتھ سے مرے ہونٹ تک وہی انتظار کی پیاس تھی؟
مرے نام کی جوشراب تھی کہیں راستے میں چھلک گئی؛
تجھے بھول جانے کی کوششیں کبھی کامیاب نہ ہوسکی______تری یاد شاخ گلاب ہےجو ہوا چلی تو لچک گئ

A_k_47
 

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں۔۔۔۔۔۔۔۔جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی
یہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں
تو خدا ہے نہ مرا عشق فرشتوں جیسا
دونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
اب نہ وہ میں ہوں؛ نہ توہے؛ نہ وہ ماضی ہے فراز
جیسے دو سائے تمنا کے سرابوں میں ملیں

A_k_47
 

ہمیشہ ساتھ رہنے کی عادت کچھ نہیں ہوتی
جو لمحے مل گئے جی لو ریاضت کچھ نہیں ہوتی
کئ رشتوں کو جب پرکھا.؟ نتیجہ ایک ہی نکلا
ضرورت ہی سب کچھ ہے محبت کچھ نہیں ہوتی
کسی نے چھوڑ کے جانا ہو۔۔ تو پھر چھوڑ ہی جاتا ہے
بچھڑنا ہو تو پھر صدیوں کی رفاقت کچھ نہیں ہوتی
تعلق ٹوٹ جائے تو۔۔؛ سفینے ڈوب جاتے ہیں
یہ سب کہنے کی باتیں ہیں حقیقت کچھ نہیں ہوتی

A_k_47
 

تیری جانب اگر چلے ہوتے
ہم نہ یوں دربدر ہوئے ہوتے
ساری دنیا ہے میری مٹھی میں
کون آئے گا_____اب تے ہوتے
پا لیا میں نے ساری دنیا کو
کوئی خواہش نہیں ترے ہوتے

سرد راتوں کے مہکتے ہوئے سناٹوں میں____جب کسی پھول کوچومو گے تو یاد آؤنگا
A  : سرد راتوں کے مہکتے ہوئے سناٹوں میں____جب کسی پھول کوچومو گے تو یاد آؤنگا - 
A_k_47
 

تم مری آنکھ کے تیور نہ بھلا پاؤ گے──────⊱◈◈◈⊰──────ان کہی بات کو سمجھو گے تو یاد آؤنگا
ہم نے خوشیوں کی طرح دکھ بھی اکٹھے دیکھے──────⊱◈◈◈⊰────── صفحہ زیست کو پلٹو گے تو یاد آؤنگا
اسی انداز میں پوتے تھے مخاطب مجھ سے──────⊱◈◈◈⊰──────خط کس اور کو لکھو گے تو یاد آؤنگا
میری خوشبو تمہیں کھولے گی گلابوں کی طرح──────⊱◈◈◈⊰──────تم اگرخد سے نہ بولو گے تو یاد آؤنگا
اب تو یہ اشک میں ہونٹوں سے چرا لیتا ہوں✶⊶⊷⊶⊷❍⊶⊷⊶⊷✶ہاتھ سے خود انہیں پونچھو گے تو یاد آؤنگا
شال پہنائے گا اب کون؟ دسمبر میں تمہیں✶⊶⊷⊶⊷❍⊶⊷⊶⊷✶بارشوں میں کبھی بھیگو گے تو یاد آؤنگا
اس میں شامل ہے مرے بخت کی تاریکی بھی═════ ✥.❖.✥ ═════تم سیہ رنگ جو پہنو گے تو یاد آؤنگا

A_k_47
 

کس کی آنکھ سے سپنے چرا کر کچھ نہیں ملتا
منڈیروں سے چراغوں کو بجھا کر کچھ نہیں ملتا
فقط تم سے ہی کرتا ہوں میں ساری راز کی باتیں
ہراک کو داستان دل سناکر کچھ نہیں ملتا
نہ جانے کون سے جزے کی یوں تسکین کرتا ہوں
بظاہر تو تمہارے خط جلا کر کچھ نہیں ملتا
مجھے اکثر ستاروں سے یہی آواز آتی ہے
کسی کے ہجر میں نیندیں گنوا کر کچھ نہیں ملتا
جگرہوجائیگا چھلنی یہ آنکھیں خون روئیں گی──────⊱◈◈◈⊰──────وصی بےفیض لوگوں سےنبھاکر کچھ نہیں ملتا

A_k_47
 

دیار غیر میں کیسے تجھے صدا دیتے؟
تو مل بھی جاتا تو آخر____ تجھے گنوا دیتے
تمہی نے ہم کو سنایا نہ اپنا دکھ ورنہ؟
دعا وہ کرتے کہ ہم آسماں ہلا دیتے
ہمیں یہ زعم رہا اب کے وہ پکارے گے
انہیں یہ ضد تھی کہ ہربار ہم صدا دیتے
وہ تراغم تھا کہ تاثیر میرے لہجے کی
کہ جس کو حال سناتے اسے رلا دیتے
تمہاری یاد نےکوئی جواب ہی نہ دیا
مرے خیال کے آنسو رہے صدا دیتے
سماعتوں کو میں تا عمر کوستا_____سید
وہ کچھ نہ کہتے مگر ہونٹ تو ہلا دیتے
✶⊶⊷⊶⊷❍⊶⊷⊶⊷✶

A_k_47
 

کیسا___؟ مفتوح سا منظر ہے کئ صدیوں سے
مرے قدموں پہ مرا سر ہےکئ صدیوں سے
خوف رہتا ہے نہ سیلاب کہیں لےجائے
میری پلکوں پہ ترا گھر ہے کئ صدیوں سے
اشک آنکھوں سے سلگتے ہوئے سوجاتے ہیں
یہ مری آنکھ جو بنجر ہے کئ صدیوں سے
کون کہتا ہے ملاقات مری آج کی ہے؟
تو مری روح کے اندر ہے کئ صدیوں سے

A_k_47
 

تمہارا_________نام لکھنے کی اجازت چھن گئی جب سے؟
کوئی بھی لفظ لکھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں،؛؛
تیری یادوں کی خوشبو کھڑکیوں میں رقص کرتی ہے
ترے غم میں سلگتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
میں ہنس کے جھیل لیتا ہوں جدائی کی سبھی رسمیں؛
گلےجب اس کے لگتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
ترے کوچے سے اب میرا تعلق واجبی ساہے
مگر جب بھی گزرتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
ہزاروں موسموں کی حکمرانی ہے میرے دل پر______________
وصی میں جب بھی ہنستا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں_____________✍️

A_k_47
 

ضبط کرنا نہ کبھی ضبط میں وحشت کرنا؛
اتنا آساں بھی نہیں تجھ سے محبت کرنا
اک بگولے کی طرح ڈھونڈتے پھرنا تجھ کو
!!!روبرو ہو تو نہ شکوہ نہ شکایت کرنا
اےےےے اسیر ؛؛ قفس سحر انا دیکھ آکر
کتنا مشکل ہے۔ ترے شہر سے ہجرت کرنا؛؛
جمع کرنا تہ مژگاں تجھے قطرہ؛ قطرہ
رات بھر پھر تجھے ٹکڑوں میں روایت کرنا
•••••••••••••••••••••••••••••

A_k_47
 

ہم کہاں اور تم کہاں جاناں؟
ہیں کئی ہجر__________ درمیاں جاناں
رائیگاں وصل میں بھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وقت ہوا
؛؛؛ پر ہوا خوب رائیگاں جاناں
میرے اندر ہی تو کہیں گم ہے
کس سے پوچھوں؟ ترا نشاں جاناں
روشنی__________ بھر گئی نگاہوں میں
ہوگئے خواب___________ بےاماں جاناں
اب بھی؛؛ جھیلوں میں عکس پڑتے ہیں
!!!!!اب نیلا ہے آسماں جاناں
ہےجو پرخوں_____سے تمہارا عکس خیال
_____________________________
زخم آئے کہاں کہاں جاناں

A_k_47
 

دل کے سنسان جزیروں کی خبر لائے گا
درد پہلو سے جدا ہوکے کہاں جائے گا؟
کون ہوتا ہے کسی کا شب تنہائی میں
غمِ فرقت ہی غمِ عشق کو بہلائے گا
راگ میں آگ دبی ہے غم محرومی کی؛
راکھ ہو کر بھی یہ شعلہ ہمیں سلگائے گا
وقت ؛؛؛؛؛ خاموش ہے روٹھے ہوئے یاروں کی طرح""
کون۔۔۔؟ لو دیتے ہوئے زخموں کو سہلائے گا
زندگی______________________چل کہ ذرا موت کے دم خم دیکھے
ورنہ یہ جزبہ لحد تک ہمیں لے جائے گا
©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©

A_k_47
 

کچھ_____ دن تو بسو میری آنکھوں میں؛
پھر________ خواب اگر ہو جاؤ تو کیا
کوئی رنگ تو دو میرے چہرے کو
پھر___________ زخم اگر مہکاو تو کیا
میں تنہا تھا میں تنہا ہوں
؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛تم آؤ تو کیا؛؛؛؛؛نہ آؤ تو کیا
اک________وہم ہے یہ دنیا اس میں؛
کچھ کھوو تو کیا کچھ پاؤ تو کیا؟

A_k_47
 

میں نے روکا بھی نہیں؛ اور وہ ٹھہرا بھی نہیں؛
حادثہ کیا تھا؟ جسےدل نے بھلایا بھی نہیں؛؛؛
کون سا موڑہے کیوں پاؤں پکڑتی ہے زمیں؟
اس کی بستی بھی نہیں کوئی پکارا بھی نہیں؛؛؛
وہ تو صدیوں کا سفر کرکے یہاں پہنچا تھا!
تونے منہ پھیر کے جس شخص کو دیکھا بھی نہیں؛؛؛
_____________💌---------------

A_k_47
 

دل منافک تھا شبِ ہجر میں سویا کیسا
اور جب تجھ سےملا ٹوٹ کہ رویا کیسا؛؛
زندگی میں بھی غزل ہی کا قرینہ رکھا!
خواب در خواب ترے غم کو پرویا کیسا؛؛
اب تو چہروں پہ بھی کتبوں کا گماں ہوتا ہے!!!
آنکھیں پتھرائی ہوئی ہیں لب گویا کیسا؛؛
دیکھ اب قرب کا موسم بھی نہ سر سبز لگے!!!
ہجر ہی ہجر مراسم میں سمویا کیسا؛؛؛
ایک_____آنسو تھا کہ دریائے ندامت تھا فراز!
دل سے بےباک شناور کو ڈبویا کیسا
______________🦋______________

A_k_47
 

ٹھہرو ذرا کہ مرگِ تمنا سے بیشتر؛؛؛
اپنی رفاقتوں کو پلٹ کر بھی دیکھ لیں؛
گزری مسافتوں پہ بھی ڈالیں ذرا نظر
قربت کی ساعتوں کا مقدر بھی دیکھ لیں
شاید!!
کہ مل سکے نہ نئے موسموں میں ہم؛؛؛
جاتی رتوں کے آخری منظر بھی دیکھ لیں
________🕊️___________________

A_k_47
 

جب ہم ہوئے تھے شوق کی راہوں پہ گامزن؛؛؛؛؛
رہزن نہیں ملے تھے کہ مقتل نہ آئے تھے
صحرائے غم سے تابہ ہوائے گل مراد_______کن کن قیامتوں نے نہ فتنے اٹھائے تھے
قول و قرار و واعدہ و پیماں سے بے خبر؛
یہ خواب یہ گلاب ہمیں نے سجائے تھے

A_k_47
 

دیکھو ذرا ادھر کہ چلے تھے جہاں سے ہم؛
کچھ پھول کچھ چراغ ابھی داہموں میں ہیں؟؟
اک سوگوار شام خزاں بھی سہی مگر!!!
بکھرے ہوئے گلاب ابھی راستوں میں ہیں