پتھر پتھر جوت جلےگی ساحل___ ساحل___ شعلے ہوگے
بھیگی بھیگی سرد ہوا میں شرماۓ گا "ٹھنڈا ہاتھ
بھیگی پلکیں سوچ کی الجھن دامن تھامے پوچھ رہی ہیں__؟__ کب تک تار گریباں جاناں سلجھاۓ گا "ٹھنڈا ہاتھ"
غم زندگی تیری راہ میں!
شب آرزو تیری چاہ میں!
جو بچھڑگیا وہ ملا نہیں________، جو اجڑ گیا وہ بسا نہیں!
جو دل و نظر کا سرور تھا، مرے پاس رہ کہ بھی دور تھا___وہی اک گلاب امید کا مری شاخ پہ کھلا نہیں!
تو نے تو ایک ہی صدمے سے کیا تھا دوچار
دل کو ہر طرح سے برباد کیا ہے میں نے
کچھ_________________نقش
تیری یادوں کے باقی ہیں ابھی تک_!
دل بے سروساماں سہی ویران تو نہیں ھے
مجھ کو اپنے ہی رفو کردہ گریباں کی قسم
میں نے پوجا ہے سجا کر دل ویران میں تجھے
میں____بھی پہلو میں دھڑکتا ہوا `````دل````` رکھتا ہوں
دولت درد سے محروم کہاں تک رہتا_!
زمانہ درد کے صحرا تک آج لے آیا_________ گزار کر تری زلفوں کے ساۓ ساۓ مجھے
لاکھ ہونٹوں پر تبسم کی کرن ہو "رقصاں"
درد پھر درد ہے چہرے سے نمایاں ہوگا
زندگی کی یہی قیمت ہے کہ ارازاں ہوجاؤؤؤ
نغمہ درد لۓ، موجۂ خوشبو کی طرح
تجھ کو پاکر بھی اداسی کا وہی عالم ہے__!!!
اب بھی دھندلا ہے ہر اک ساعت دیدار کا رنگ__!!!
درست ہے کہ یہ دن رائیگاں نہیں گزرے!
مگر سکون سے تو اے جان جاناں نہیں گزرے!
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain