میں کُچھ بھی نہیں ہوں تیرے لئیے کُچھ تیرے لئیے میں ہو جاؤں تیرے دِل میں رہوں، آنکھوں میں بسوں دھڑکن میں شامل ہو جاؤں تُو جب بھی کوئی بات کرے میرا نام بھی اُس میں شامل ہو تُو جب بھی مانگے کُچھ رَب سے میری زات بھی اُس میں شامل ہو ہر بار نہیں اِک بات سہی، اِک بار تو ایسا ہو جائے اِک پل کے لئیے اے جانِ وفا تُجھے مُجھ سے محبت ہو جائے اے کاش کے ایسا ہو جائے اے کاش کے ایسا ہو جائے