Damadam.pk
Aawargi's posts | Damadam

Aawargi's posts:

Aawargi
 

کوئی تو ہو جو حال پوچھے ۔۔
کسی کو تو کہوں ٹھیک ہوں میں

Aawargi
 

میں اگر خود کو مار ڈالوں تو
کیا بچے گا تیری کہانی میں

Aawargi
 

مل جائے اگر کوئی عالم تو اک بات پوچھوں،،،،،،!
غموں کو پینے سے بھی کیا روزہ ٹوٹ جاتا ھے ؟

Aawargi
 

کچے مکان جتنے تھے بارش میں بہہ گئے
ورنہ جو میرا دکھ تھا وہ دکھ عمر بھر کا تھا

Aawargi
 

تم بڑی دیر بعد لوٹے ھو
درد کافور ھو گئے اب تو
کیسے برسوں کے فاصلے تجھ کو
پل میں منظور ھو گئے اب تو
کچھ ضرورت نہیں رہی مرہم کی
زخم ناسور ھو گئے اب تو

Aawargi
 

ہجر کا تارا ڈوب چلا ہے ۔۔۔۔۔ڈھلنے لگی ہے رات وصی———-
———قطرہ قطرہ برس رہی ہے ۔۔۔۔۔اشکوں کی بارات وصی———
———تیرے بعد یہ دنیا والے ۔۔۔۔۔مجھ کو پاگل کر دیں گے،———
——-خوشبو کے دیس میں مجھ کو ۔۔۔۔۔لے چل اپنے ساتھ وصی——-
——-یونہی چپ کی مہر لگا کر ۔۔۔۔۔گم سم کب تک بیٹھو گے——-
———خاموشی سے دم گھٹتا ہے ۔۔۔۔چھیڑو کوئی بات وصی———
———آج تو اس کا چہرہ بھی ۔۔۔۔کچھ بدلا بدلا لگتا ہے،———
———موسم بدلا، دنیا بدلی۔۔۔۔۔ بدل گئے حالات وصی———
——میرے گھر خوشبو کا یہ رقص ۔۔۔۔۔اُسی کے دم سے ہے،———
—اُس کے ساتھ چلی جائے گی ۔۔۔۔۔پھولوں کی برسات وصی،———
——چھوڑ وصی اب اُسکی یادیںں ۔۔۔۔تجھ کو پاگل کر دیں گی،——-
——-تو قطرہ ہے، وہ دریا ہے۔۔۔۔۔ دیکھ اپنی اوقات وصی—

Aawargi
 

ہمیں سمجھاؤ مت محسن ہمیں معلوم ہے سب کچھ،،،
محبت مشورہ ہوتی تو تم سے پوچھ کر کرتے

Aawargi
 

کوئی ملا ہی نہیں جس کو سونپتے محسن
ہم اپنے خواب کی خوشبو، خیال کا موسم

Aawargi
 

مُکر گئے ہیں وہ چاہتوں سے.....💔💔
میری عادتوں کو بگاڑ کر

Aawargi
 

ﯾﮧ ﺳﻨﮕﺮﯾﺰﮮ ﻋﺪﺍﻭﺗﻮﮞ ﮐﮯ , ﻭﮦ ﺁﺑﮕﯿﻨﮯ ﺳﺨﺎﻭﺗﻮﮞ ﮐﮯ ﺩﻝِ ﻣﺴﺎﻓﺮ ﻗﺒﻮﻝ ﮐﺮ ﻟﮯ ,
ﻣﻼ ﮨﮯ ﺟﻮ ﮐﭽﮫ ﺟﮩﺎﮞ ﺟﮩﺎﮞ ﺳﮯ

Aawargi
 

میں آج اکیلا ہوں پستول بھی ہے دکھ بھی ہے
تیرے باغ میں بیٹھے ہوئے پرندے اڑ جائیں گے

Aawargi
 

جب رتجگوں سے جلنے لگی چشم منتظر
آنکھوں کو تیرے خواب کا لالچ دیا گیا

Aawargi
 

ایک یاد بڑی بیمار تھی کل
کل ساری رات اس کے ماتھے پر
برف سے ٹھنڈے چاند کی پٹی رکھ رکھ کر
اک اک بوند دلاسا دے کر
ازحد کوشش کی اس کو زندہ رکھنے کی
پو پھٹنے سے پہلے لیکن
آخری ہچکی لے کر وہ خاموش ہوئی

Aawargi
 

جو خیال تھے نہ قیاس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
جو محبتوں کی اساس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
جنہیں مانتا ہی نہیں یہ دل وہی لوگ میرے ہیں ہم سفر
مجھے ہر طرح سے جو راس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
مجھے لمحہ بھر کی رفاقتوں کے سراب اور ستائیں گے
مری عمر بھر کی جو پیاس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
یہ خیال سارے ہیں عارضی یہ گلاب سارے ہیں کاغذی
گل آرزو کی جو باس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
جنہیں کر سکا نہ قبول میں وہ شریک راہ سفر ہوئے
جو مری طلب مری آس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
مری دھڑکنوں کے قریب تھے مری چاہ تھے مرا خواب تھے
وہ جو روز و شب مرے پاس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے

Aawargi
 

میں چاہتا ہوں اذیت سے آشنا نہ کرے
تمہیں کوئی بھی محبت میں مبتلا نہ کرے
تم ایسے شخص کا نقصان جان سکتے ہو؟
جو ہاتھ اٹھائے دعا کو مگر دعا نہ کرے

Aawargi
 

بھر آتی ہیں آنکھیں جب دیکھتا ہوں اپنی حالت کو
دیکھ کس قدر کھا گئی ہیں یادیں تیری.....

Aawargi
 

عمر بھر تجھے سزا دوں گا
تیرا کھویا ہوا ضمیر ہوں میں
آپ اپنے گناہ لکھتا ہوں
فارغ منکر و نکیر ہوں میں

Aawargi
 

اسے کہنا اپنے لیے دعاۓ خیر کرایا کرے
کہیں میری سسکیاں اسے برباد نہ کر دیں

Aawargi
 

میں نہ ٹھہروں نہ جان تو ٹھہرے
کون لمحوں کے روبرو ٹھہرے

Aawargi
 

میں تو ایک جہنم ہوں
کیوں رہتا ہے تو مجھ میں
جون کہیں موجود نہیں
میرا ہم پہلو مجھ میں